22 May 2017

کروڑوں سال پرانے پروں والے ڈائنوسار کی باقیات دریافت


کروڑوں سال پرانے پروں والے ڈائنوسار کی باقیات دریافت



بی بی لونگ سائنینسس کی ہڈیاں دیکھ کر ایک مصور نے اس پرندہ ڈائنوسار کی خیالی تصویر بنائی ہے جس کی تفصیلات ایک حالیہ تحقیقی مقالے میں شائع ہوئی ہیں

 اب سے کروڑوں سال قبل فضا میں پرندہ نما ڈائنوسار کا راج تھا جس کا وزن 3 ٹن تک اور چونچ سے دم تک لمبائی 26 فٹ تھی۔ اس نئے پرندے کو بی بی لونگ سائنینسس کا نام دیا گیا ہے۔

پرندے نما ڈائنوسار کی تفصیل منگل کے روز نیچر کمیونی کیشن میں شائع ہوئی ہے لیکن اس کا پورا فوسل (رکازی ڈھانچہ) نہیں ملا ہے بلکہ اس کے ایک انڈے کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا گیا ہے جس میں جانور کا ڈھانچہ بھی موجود تھا۔ یہ انڈے ایک رکازی گھونسلے سے ملے ہیں جو ایک ٹرک کے ٹائر کے برابر ہے لیکن یاد رہے کہ یہ اس پرندے کے گھونسلے کا چھوٹا سا حصہ ہے ۔ اصل میں اس کا گھونسلہ بہت بڑا ہوا کرتا تھا۔



یہ گھونسلا اور ہڈیاں 1990 کے عشرے میں چین کے صوبے ہینان میں ملی تھیں اور ایک عرصے تک ایک ذاتی ذخیرے کی صورت میں رہیں جبکہ تین سال بعد انڈے میں سے ڈائنوسار بچے کو احتیاط سے الگ کیا گیا اور اسے بے بی لوئی کا نام دیا گیا ۔ دس سال تک اسے امریکہ میں رکھ کر 2013 میں چین کو واپس کردیا گیا تھا۔


اس پر ماہرین نے کئی سال تک غور کیا جن میں فلپ کیوری اور ڈارا زیلینسکی بھی شامل ہیں۔ فلپ کیوری کے مطابق اپنی دریافت کے بعد اسے دنیا بھر میں شہرت ملی تھی اور ننھا ڈائنوسار مرتے وقت بھی انڈے میں ہی موجود تھا جسے احتیاط سے الگ کیا گیا۔

اس میں بچہ ڈائنوسار کی لمبائی 15 انچ ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کے انڈے دو فٹ تک لمبے اور ٹیوب شکل کے ہوتے تھے۔ اب معلوم ہوا ہے کہ یہ ڈائنوسار کی ایک نئی قسم ہے جس کا نام کو بی بی لونگ سائنینسس ہے یعنی ’چین کا بچہ ڈریگن‘۔ ماہرین کا خیال ہے کہ پرندہ ڈائنوسار 8 سے 9 فٹ وسیع گھونسلے میں انڈے دیا کرتا تھا۔

ماہرینِ معدومیات اس دریافت کو غیرمعمولی اہمیت دے رہے ہیں کیونکہ اس سے پرندہ نما ڈائنوسار کے گھونسلوں اور انڈوں کے بارے میں اہم معلومات ملی ہیں۔

حفاظت