کیوں اسلام نے صرف عورتوں کو ہی پردے میں رہنے کا حکم دیا؟ ساری پابندیاں صرف عورتوں کے لئے ہی کیوں؟ کیوں مردوں کے لئے اسلام پردے کا حکم نہیں دیتا؟ کیوں اسلام میں مردوں پر کسی بھی طرح کی پابندی نہیں ہے؟ لگتا ہے اسلام ایک پرانا اور کنزرویٹو مذہب ہے
کچھ جاہل لوگ بنا اسلام کو پڑھے اور سمجھے اسلام پر اس طرح کے بیہودہ الزام لگانے سے نہیں چوکتے، حالانکہ اس سے اسلام کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ اسلام ہر قانون ہر کسوٹی (criterion) پر کھرا اترتا ہے چاہے وہ معاشرتی کسوٹی ہو (Social criterion)، منطقی کسوٹی (logical criterion) ہو یا پھر سائنسی کسوٹی (Scientific criterion) ہو پھر بھی ان بے تکے سوالوں کے جواب دینے ضروری ہیں تاکہ سچائی سب کے سامنے آسکے-
اسلام میں پردے کا حکم صرف عورتوں کے لئے ہی نہیں بلکہ مردوں کے لئے بھی ہیں جیسا کہ قرآن کریم میں ہے کہ
:قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ۚ ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ ۗ إِنَّ اللَّـهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ ﴿النور٣٠﴾
ترجمہ: مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں، اور اپنی شرمگاہوں کی حفاﻇت رکھیں۔ یہی ان کے لئے پاکیزگی ہے، لوگ جو کچھ کریں اللہ تعالیٰ سب سے خبردار ہے-
قرآن حکیم اس آیت کے ذريعے الله تعالى مسلمان مردوں کو یہ حکم دے رہا ہے کہ وہ اپنی نظریں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں کیونکہ اسی میں انکی بھلائی ہے-یہاں نگاہیں نیچی رکھنے کا تعلق پردے سے ہی ہے پر کچھ لوگوں کے من میں یہ سوال اٹھ سکتا ہے کہ نظریں نیچی رکھنے سے پردہ کیسے ہوا؟
تو آئیے اس سوال کا جواب ہم سائنس سے ہی پوچھ لیتے ہیں کیونکہ ہو سکتا ہے کہ اسلام کی دلیل اور منطق (logics) کو کچھ لوگ قبول نہ کریں حالانکہ حقیقت تو یہ ہے کہ جو بھی سائنس آج بتا رہی ہے اسلام ان سب چیزوں کو 1500 سال پہلے ہی بتا چکا ہے-😎(Proud to be a Muslim)
امریکا کی ایک مشہور ماہر بشریات ( Anthropologist)جس کا نام ہیلن فشر ( Helen Fisher) ہے پچھلے تیس (30) سالوں سے رٹجر یونیورسٹی امریکا ( Rutger University, America) میں ماہر بشریات (Anthropology ) کیپروفیسر ہیں اور انسانی رویے ( Human Behavior ) پر ریسرچ کر رہی ہیں اور اسی موضوع پر کئی کتاب بھی لکھ چکی ہیں انہوں نے اپنے ریسرچ سے بتایا کہ انسان کے جسم میں کچھ ہارمونز (hormones) ہوتے ہیںجیسے ٹیسٹوسٹیرون ( Testosterone) اور یسٹروجین (Estrogens ) اور دماغ میں کچھ نیوروٹرانسمیٹر ( neurotransmitters ) ہوتے ہیں جیسے ڈوپامائین (Dopamine) اور سیروٹونن (Serotonin) اور عورتوں کے مقابلے میں مردوں میں زیادہمقدار میں پائے جاتے ہیں جو کسی بھی شخص کے رویے کو براہ راست طور پر متاثر کرتے ہیں.اور وہ کہتی ہیں کہ جب بھی کسی مرد کی نظر کسی عورت پر پڑتی ہے تو یہ ہارمونز اور نیوروٹرانسمیٹر (neurotransmitters) سرگرم اور ایکٹيو ہو جاتے ہیں اور پھر مرد اس عورت کو دیکھ کر اشتعال انگیز ہو جاتا ہے اور ایسا تب ہوتا ہے جب یا تو عورت بہت خوبصورت ہو یا اسکے جسم کے ( ابھار) نشیب و فراز دکھائی دیتے ہوں اور ایسا صرف انسان میں ہی نہیں بلکہ پرندوں اور جانوروں میں بھی ہوتا ہے-
آپ نے سنا اور دیکھا بھی ہوگا کہ جب کوئی ہاتھى پاگل ہو جاتا ہے تو وہ تباہی مچانے لگتا ہے لیکن سائنس کہتی ہے کہ وہ ہاتھى پاگل نہیں ہوتا ہے وہ تو ایسا اس لئے کرتا ہے کہ اس میں ٹیسٹوسٹیرون (Testosterone) کی مقدار بہت بڑھ جاتی ہے-
اسی طرح ایک شیر دوسرے شیروں کے بچوں کو مار دیتا ہے تاکہ شیرنی اسکی طرف ملن (Mating) کے لئے متوجہ ہو جائے - اور ہر طرح کے نر جانور مادہ کو پانے کے لئے ایک دوسرے سے مقابلہ کرتے ہیں-
جان ہاپکنز یونیورسٹی (John Hopkins University) کے سائنسدانوں نے پرندوں کے رویے پر تحقیق کی پرندے گانا گاتے ہیں مطلب الگ الگ طرح کی آوازیں نکالتے ہیں تاکہ وہ مادا پرندوں کو متوجہ کر سکیں-
تو سائنس کے مطابق عورتوں کے جسم اور خوبصورتی کو دیکھ کر مرد اشتعال انگیز ہو جاتے ہیں-اگر مردوں کو عورتوں کی طرف متوجہ ہونے سے روکنا ہے تو عورتیں اپنی خوبصورتی اور جسم کو پردے میں رکھیں اور مرد بھی عورتوں کو نہ گھوریں -
تو قرآن میں الله تعالى نے ہمیں یہی تو حکم دیا ہے کہ مسلمان عورتیں اپنے آپ کو پردے میں رکھیں اور مسلمان مرد اپنی نظریں نیچے رکھیں مطلب عورت کا نہ گھوریں تو یہ ثابت ہو گیا کہ اسلام نے صرف عورتوں کو ہی نہیں بلکہ مردوں کو بھی پردہ کرنے کا حکم دیا ہے اور اسی میں انسانوں کی بھلائی ہے-
No comments:
Post a Comment