”ث“
جی!
شابش شابش، پیارے بچو!!!
جی!
”ث“ سے ثبوت ہوتا ہے، یہ ثابت ہو سکتا ہے یا نہیں اس کا تعلق آپ کی کلاس سے ہے، میری مراد طبقے سے ہے، آپ اسے جماعت نہ سمجھ لیں، وہ جماعت جسے اقبال کہتے تھے:
اگرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں
اب اس جماعت نے کئی انڈے بچے دے دئیے ہیں، یہ جماعتیں پاکستان نامی درخت پہ آکاس بیل یا امر بیل، جسے عشقہ بھی کہتے ہیں، کی طرح چمٹی ہوئی اس کا رس پی رہی ہیں، ان کی مختلف قسمیں ہیں، سیاسی، مذہبی وغیرہ وغیرہ
جماعت کو درجہ بھی کہتے ہیں، جسے آپ جماعت کہتے ہیں، جب جماعت کا درجہ بڑھ جاتا ہے تو تعلیم ثانوی ہو جاتی ہے۔
اچھا ثبوت کی بات ہو رہی تھی، اگر آپ غریب ہیں تو آپ کو ثابت کرنا پڑے گا کہ آپ کا قصور نہیں ہے، اب آپ کو اس سے بلھے شاہ سے لے کر ملکہ ترنم نور جہاں تک کا قصور نہ یاد آ جائے جس کا ایک قصوری نے فالودہ بنا دیا تھا۔
اگر آپ امیر ہیں تو دوسرے کو ثابت کرنا پڑے گا کہ آپ کا قصور ہے اور اگر کسی نے ثابت کرنے کی کوشش کی تو وہ ثابت گھر نہیں جائے گا، اب آپ بتائیں اسے ثابت کرنے میں کسی کا کیا فائدہ ہوگا، مٹی پاوٴ۔ اور کیا آپ کو پتا ہے کہ مٹی ڈالنے کا بھی ثواب ہوتا ہے۔