22 May 2017

ورزش بینائی کو بھی بہتر بناتی ہے


ورزش بینائی کو بھی بہتر بناتی ہے



ورزش اور جسمانی مشقت سے دماغ کے بصری حصے
 میں نیورون کی فائرنگ مؤثر اور بہتر ہوجاتی ہے
سانتا باربرا: ماہرین ایک عرصے سے یہ بات کہہ رہے ہیں کہ کوئی خوراک اور دوا ورزش کی جگہ نہیں لے سکتی کیونکہ ورزش سے بیماریاں دور رہتی ہیں اور دل مضبوط ہوتا ہے جب کہ پھیپھڑے، دماغ اور جگر پر مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں اور نیند اچھی آتی ہے لیکن اب تازہ خبر یہ ہے کہ ورزش آنکھوں کی بصارت کے لیے بہترین ہے۔

حال ہی میں چوہوں اور دیگر جانوروں پر کیے گئے تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ جسمانی سرگرمی کے دوران ان کے دماغ کے بصری حصے میں نیورونز پہنچنے کا سلسلہ (نیورون فائرنگ) بڑھ جاتی ہے جو نظر کو بہتر بناتی ہے اور اسے برقرار رکھتی ہے۔

اس کے لیے ماہرین نے ایک تجربہ وضع کیا جس میں انسانی رویوں اور نیورل امیجنگ کے درمیان تعلق کو نوٹ کیا گیا۔ اس میں دیکھا گیا کہ جسمانی ورزش سے سے انسانی بصارت سے وابستہ دماغی افعال پر کیا اثر پڑتا ہے۔ اس میں دیکھا گیا کہ ہلکی ورزش بصری قشر ( وژول کورٹیکس) پر اچھا اثر ڈالتی ہے اوریہ وہ جگہ ہے جو ہمیں کسی منظر دیکھنے کے قابل بناتی ہے۔

یہ تحقیق یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسدانوں نے کی ہے اور انکا خیال ہے کہ جانوروں پر کیے گئے تجربات اور ان کی دریافت عین انسانوں کے لیے بھی درست ثابت ہوسکتی ہے۔ لیکن یہ بات ضرور سامنے آئی ہے کہ ورزش سے بینائی اور اس سے وابستہ نظام پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

حفاظت